ترجمة سورة المرسلات

محمد جوناگڑھی - Urdu translation

ترجمة معاني سورة المرسلات باللغة الأردية من كتاب محمد جوناگڑھی - Urdu translation.

مرسلات


دل خوش کن چلتی ہواؤں کی قسم

پھر زور سے جھونکا دینے والیوں کی قسم

پھر (ابر کو) ابھار کر پراگنده کرنے والیوں کی قسم

پھر حق وباطل کو جدا جدا کر دینے والے

اور وحی ﻻنے والے فرشتوں کی قسم

جو (وحی) الزام اتارنے یا آگاه کردینے کے لیے ہوتی ہے

جس چیز کا تم سے وعده کیا جاتا ہے وہ یقیناً ہونے والی ہے

پس جب ستارے بے نور کردئے جائیں گے

اور جب آسمان توڑ پھوڑ دیا جائے گا

اور جب پہاڑ ٹکڑے ٹکڑے کر کے اڑا دیئے جائیں گے

اور جب رسولوں کو وقت مقرره پر ﻻیا جائے گا

کس دن کے لیے (ان سب کو) مؤخر کیا گیا ہے؟

فیصلے کے دن کے لیے

اور تجھے کیا معلوم کہ فیصلے کا دن کیا ہے؟

اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے

کیا ہم نے اگلوں کو ہلاک نہیں کیا؟

پھر ہم ان کے بعد پچھلوں کو ﻻئے

ہم گنہگاروں کے ساتھ اسی طرح کرتے ہیں

اس دن جھٹلانے والوں کے لیے ویل (افسوس) ہے

کیا ہم نے تمہیں حقیر پانی سے (منی سے) پیدا نہیں کیا

پھر ہم نے اسے مضبوط ومحفوظ جگہ میں رکھا

ایک مقرره وقت تک

پھر ہم نے اندازه کیا اور ہم کیا خوب اندازه کرنے والے ہیں

اس دن تکذیب کرنے والوں کی خرابی ہے

کیا ہم نے زمین کو سمیٹنے والی نہیں بنایا؟

زندوں کو بھی اور مردوں کو بھی

اور ہم نے اس میں بلند وبھاری پہاڑ بنادیے اور تمہیں سیراب کرنے واﻻ میٹھا پانی پلایا

اس دن جھٹلانے والوں کے لیے وائے اور افسوس ہے

اس دوزخ کی طرف جاؤ جسے تم جھٹلاتے رہے تھے

چلو تین شاخوں والے سائے کی طرف

جو در اصل نہ سایہ دینے واﻻ ہے اور نہ شعلے سے بچاسکتا ہے

یقیناً دوزخ چنگاریاں پھینکتی ہے جو مثل محل کے ہیں

گویا کہ وه زرد اونٹ ہیں

آج ان جھٹلانے والوں کی درگت ہے

آج (کا دن) وه دن ہے کہ یہ بول بھی نہ سکیں گے

نہ انہیں معذرت کی اجازت دی جائے گی

اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے

یہ ہے فیصلے کا دن ہم نے تمہیں اور اگلوں کو سب کو جمع کرلیا ہے

پس اگر تم مجھ سے کوئی چال چل سکتے ہو تو چل لو

وائے ہے اس دن جھٹلانے والوں کے لیے

بیشک پرہیزگار لوگ سایوں میں ہیں اور بہتے چشموں میں

اور ان میووں میں جن کی وه خواہش کریں

(اے جنتیو!) کھاؤ پیو مزے سےاپنے کیے ہوئے اعمال کے بدلے

یقیناً ہم نیکی کرنے والوں کو اسی طرح جزا دیتے ہیں

اس دن سچا نہ جاننے والوں کے لیے ویل (افسوس) ہے

(اے جھٹلانے والو) تم دنیا میں تھوڑا سا کھا لو اور فائده اٹھا لو بیشک تم گنہگار ہو

اس دن جھٹلانے والوں کے لیے سخت ہلاکت ہے

ان سے جب کہا جاتا ہے کہ رکوع کر لو تو نہیں کرتے

اس دن جھٹلانے والوں کی تباہی ہے

اب اس قرآن کے بعد کس بات پر ایمان ﻻئیں گے؟
سورة المرسلات
معلومات السورة
الكتب
الفتاوى
الأقوال
التفسيرات

سورة (المُرسَلات) من السُّوَر المكية، نزلت بعد سورة (الهُمَزة)، وقد جاءت ببيانِ قدرة الله على بعثِ الناس بعد هلاكهم؛ فهو المتصفُ بالرُّبوبية والألوهية، وقد افتُتحت بمَشاهدِ القيامة، والتذكير بمَصارعِ الغابرين، وذكَرتْ تأمُّلات في خَلْقِ الإنسان والكون؛ ليعودَ الخلقُ إلى أوامرِ الله، وليستجيبوا له سبحانه، و(المُرسَلات): هي الرِّياحُ التي تهُبُّ متتابِعةً.

ترتيبها المصحفي
77
نوعها
مكية
ألفاظها
181
ترتيب نزولها
33
العد المدني الأول
50
العد المدني الأخير
50
العد البصري
50
العد الكوفي
50
العد الشامي
50

* سورة (المُرسَلات):

سُمِّيت سورة (المُرسَلات) بذلك؛ لافتتاحها بالقَسَمِ الإلهيِّ بـ(المُرسَلات)؛ وهي: الرِّياح التي تهُبُّ متتابِعةً.

سورة (المُرسَلات) من السُّوَر التي شيَّبتْ رسولَ الله صلى الله عليه وسلم:

عن ابنِ عباسٍ رضي الله عنهما، قال: «قال أبو بكرٍ الصِّدِّيقُ رضي الله عنه لرسولِ اللهِ صلى الله عليه وسلم: يا رسولَ اللهِ، أراكَ قد شِبْتَ! قال: «شيَّبتْني هُودٌ، والواقعةُ، والمُرسَلاتُ، و{عَمَّ يَتَسَآءَلُونَ}، و{إِذَا اْلشَّمْسُ كُوِّرَتْ}». أخرجه الحاكم (3314).

1. مَشاهد القيامة (١-١٥).

2. مَصارع الغابرين (١٦-١٩).

3. تأمُّلات في خَلْقِ الإنسان والكون (٢٠-٢٨).

4. عودٌ لمَشاهد القيامة (٢٩-٥٠).

ينظر: "التفسير الموضوعي لسور القرآن الكريم" لمجموعة من العلماء (8 /540).

مقصدُ سورة (المُرسَلات): الاستدلالُ على وقوع البعث بعد فَناء الدنيا، والاستدلال على إمكانِ إعادة الخَلْقِ بما سبَق من خَلْقِ الإنسان وخلق الأرض، وفي ذلك دلائلُ على قدرة الله، واتصافِه بالوَحْدانية والرُّبوبية.

ينظر: "التحرير والتنوير" لابن عاشور (29 /419).