ترجمة سورة الفجر

محمد جوناگڑھی - Urdu translation

ترجمة معاني سورة الفجر باللغة الأردية من كتاب محمد جوناگڑھی - Urdu translation.

فجر


قسم ہے فجر کی!

اور دس راتوں کی!

اور جفت اور طاق کی!

اور رات کی جب وه چلنے لگے

کیا ان میں عقلمند کے واسطے کافی قسم ہے

کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ آپ کے رب نے عادیوں کے ساتھ کیا کیا

ستونوں والے ارم کے ساتھ

جس کی مانند (کوئی قوم) ملکوں میں پیدا نہیں کی گئی

اور ﺛمودیوں کے ساتھ جنہوں نے وادی میں بڑے بڑے پتھر تراشے تھے

اور فرعون کے ساتھ جو میخوں واﻻ تھا

ان سبھوں نے شہروں میں سر اٹھا رکھا تھا

اور بہت فساد مچا رکھا تھا

آخر تیرے رب نے ان سب پر عذاب کا کوڑا برسایا

یقیناً تیرا رب گھات میں ہے

انسان (کا یہ حال ہے کہ) جب اسے اس کا رب آزماتا ہے اور عزت ونعمت دیتا ہے تو وه کہنے لگتا ہے کہ میرے رب نے مجھے عزت دار بنایا

اور جب وه اس کو آزماتا ہے اس کی روزی تنگ کر دیتا ہے تو وه کہنے لگتا ہے کہ میرے رب نے میری اہانت کی (اور ذلیل کیا)

ایسا ہرگز نہیں بلکہ (بات یہ ہے) کہ تم (ہی) لوگ یتیموں کی عزت نہیں کرتے

اور مسکینوں کے کھلانے کی ایک دوسرے کو ترغیب نہیں دیتے

اور (مردوں کی) میراث سمیٹ سمیٹ کر کھاتے ہو

اور مال کو جی بھر کر عزیز رکھتے ہو

یقیناً جس وقت زمین کوٹ کوٹ کر برابر کر دی جائے گی

اور تیرا رب (خود) آجائے گا اور فرشتے صفیں باندھ کر (آ جائیں گے)

اور جس دن جہنم بھی ﻻئی جائے گی اس دن انسان کو سمجھ آئے گی مگر آج اس کے سمجھنے کا فائده کہاں؟

وه کہے گا کہ کاش کہ میں نے اپنی اس زندگی کے لئے کچھ پیشگی سامان کیا ہوتا

پس آج اللہ کے عذاب جیسا عذاب کسی کا نہ ہوگا

نہ اسکی قید وبند جیسی کسی کی قید وبند ہوگی

اے اطمینان والی روح

تو اپنے رب کی طرف لوٹ چل اس طرح کہ تو اس سے راضی وه تجھ سے خوش

پس میرے خاص بندوں میں داخل ہو جا

اور میری جنت میں چلی جا
سورة الفجر
معلومات السورة
الكتب
الفتاوى
الأقوال
التفسيرات

سورة (الفجر) من السُّوَر المكية، نزلت بعد سورة (الليل)، وقد افتُتحت بقَسَمِ الله عز وجل بـ(الفجر)، وجاءت على ذكرِ ما عذَّب اللهُ به عادًا وثمودَ وقوم فرعون؛ ليعتبِرَ بذلك مشركو قريش، وفي ذلك تثبيتٌ للنبي صلى الله عليه وسلم على طريق الدعوة، وخُتمت السورة الكريمة بتقسيم الناس إلى أهل الشقاء وأهل السعادة.

ترتيبها المصحفي
89
نوعها
مكية
ألفاظها
139
ترتيب نزولها
10
العد المدني الأول
32
العد المدني الأخير
32
العد البصري
29
العد الكوفي
30
العد الشامي
30

* سورة (الفجر):

سُمِّيت سورة (الفجر) بهذا الاسم؛ لافتتاحها بقَسَمِ الله عز وجل بـ(الفجر)؛ قال تعالى: {وَاْلْفَجْرِ} [الفجر: 1].

1. في التاريخ عِبْرة وعِظة (١-١٤).

2. أهل الشقاء وأهل السعادة (١٥- ٣٠).

ينظر: "التفسير الموضوعي لسور القرآن الكريم" لمجموعة من العلماء (9 /127).

مقصدُ السورة هو إنذارُ قُرَيش بعذاب الآخرة عن طريقِ ضربِ المثَلِ في إعراضهم عن قَبول رسالة ربهم بمثَلِ عادٍ وثمودَ وقومِ فرعون، وما أوقَعَ اللهُ بهم من عذاب، وفي ذلك تثبيتُ النبي صلى الله عليه وسلم على هذه الدعوة.

ينظر: "التحرير والتنوير" لابن عاشور (30 /312).