ترجمة سورة النازعات

محمد جوناگڑھی - Urdu translation

ترجمة معاني سورة النازعات باللغة الأردية من كتاب محمد جوناگڑھی - Urdu translation.

نازعات


ڈوب کر سختی سے کھینچنے والوں کی قسم!

بند کھول کر چھڑا دینے والوں کی قسم!

اور تیرنے پھرنے والوں کی قسم!

پھر دوڑ کر آگے بڑھنے والوں کی قسم!

پھر کام کی تدبیر کرنے والوں کی قسم!

جس دن کانپنے والی کانپے گی

اس کے بعد ایک پیچھے آنے والی (پیچھے پیچھے) آئے گی

(بہت سے) دل اس دن دھڑکتے ہوں گے

جن کی نگاہیں نیچی ہوں گی

کہتے ہیں کہ کیا ہم پہلی کی سی حالت کی طرف پھر لوٹائے جائیں گے؟

کیا اس وقت جب کہ ہم بوسیده ہڈیاں ہو جائیں گے؟

کہتے ہیں کہ پھر تو یہ لوٹنا نقصان ده ہے

(معلوم ہونا چاہئے) وه تو صرف ایک (خوفناک) ڈانٹ ہے

کہ (جس کے ﻇاہر ہوتے ہی) وه ایک دم میدان میں جمع ہو جائیں گے

کیا موسیٰ (علیہ السلام) کی خبر تمہیں پہنچی ہے؟

جب کہ انہیں ان کے رب نے پاک میدان طویٰ میں پکارا

(کہ) تم فرعون کے پاس جاؤ اس نے سرکشی اختیار کر لی ہے

اس سے کہو کہ کیا تو اپنی درستگی اور اصلاح چاہتا ہے

اور یہ کہ میں تجھے تیرے رب کی راه دکھاؤں تاکہ تو (اس سے) ڈرنے لگے

پس اسے بڑی نشانی دکھائی

تو اس نے جھٹلایا اور نافرمانی کی

پھر پلٹا دوڑ دھوپ کرتے ہوئے

پھر سب کو جمع کرکے پکارا

تم سب کا رب میں ہی ہوں

تو (سب سے بلند وباﻻ) اللہ نے بھی اسے آخرت کے اور دنیا کے عذاب میں گرفتار کرلیا

بیشک اس میں اس شخص کے لئے عبرت ہے جو ڈرے

کیا تمہارا پیدا کرنا زیاده دشوار ہے یا آسمان کا؟ اللہ تعالیٰ نے اسے بنایا

اس کی بلندی اونچی کی پھر اسے ٹھیک ٹھاک کر دیا

اسکی رات کو تاریک بنایا اور اس کے دن کو نکالا

اور اس کے بعد زمین کو (ہموار) بچھا دیا

اس میں سے پانی اور چاره نکالا

اور پہاڑوں کو (مضبوط) گاڑ دیا

یہ سب تمہارے اور تمہارے جانوروں کے فائدے کے لئے (ہیں)

پس جب وه بڑی آفت (قیامت) آجائے گی

جس دن کہ انسان اپنے کیے ہوئے کاموں کو یاد کرے گا

اور (ہر) دیکھنے والے کے سامنے جہنم ﻇاہر کی جائے گی

تو جس (شخص) نے سرکشی کی (ہوگی)

اور دنیوی زندگی کو ترجیح دی (ہوگی)

اس کا ٹھکانا جہنم ہی ہے

ہاں جو شخص اپنے رب کے سامنے کھڑے ہونے سے ڈرتا رہا ہوگا اور اپنے نفس کو خواہش سے روکا ہوگا

تو اس کا ٹھکانا جنت ہی ہے

لوگ آپ سے قیامت کے واقع ہونے کا وقت دریافت کرتے ہیں

آپ کو اس کے بیان کرنے سے کیا تعلق؟

اس کے علم کی انتہا تو اللہ کی جانب ہے

آپ تو صرف اس سے ڈرتے رہنے والوں کو آگاه کرنے والے ہیں

جس روز یہ اسے دیکھ لیں گے تو ایسا معلوم ہوگا کہ صرف دن کا آخری حصہ یا اول حصہ ہی (دنیا میں) رہے ہیں
سورة النازعات
معلومات السورة
الكتب
الفتاوى
الأقوال
التفسيرات

سورة (النَّازعات) من السُّوَر المكية، وقد افتُتحت بذكرِ الملائكة التي تَنزِع الأرواح؛ ليبعثَ اللهُ الناس بعد ذلك في يوم الطامَّة الكبرى؛ ليكونَ من اتقى في الجِنان، ويذهبَ من طغى وآثر الحياةَ الدنيا إلى الجحيم مأواه، وقد ذكَّرت السورةُ الكريمة بنِعَمِ الله على خَلْقه وقوَّته وقهره بعد أن بيَّنتْ إقامةَ الحُجَّة على الكافرين، كما أقام موسى عليه السلام الحُجَّةَ على فرعون بالإبلاغ.

ترتيبها المصحفي
79
نوعها
مكية
ألفاظها
179
ترتيب نزولها
81
العد المدني الأول
45
العد المدني الأخير
45
العد البصري
45
العد الكوفي
46
العد الشامي
45

- قوله تعالى: {يَسْـَٔلُونَكَ عَنِ اْلسَّاعَةِ أَيَّانَ مُرْسَىٰهَا ٤٢ فِيمَ أَنتَ مِن ذِكْرَىٰهَآ} [النازعات: 42-43]:

عن عائشةَ رضي الله عنها، قالت: «كان النبيُّ صلى الله عليه وسلم يُسألُ عن الساعةِ حتى أُنزِلَ عليه: {يَسْـَٔلُونَكَ عَنِ اْلسَّاعَةِ أَيَّانَ مُرْسَىٰهَا ٤٢ فِيمَ أَنتَ مِن ذِكْرَىٰهَآ} [النازعات: 42-43]». أخرجه الحاكم (3895).

* سورة (النَّازعات):

سُمِّيت سورة (النَّازعات) بذلك؛ لافتتاحها بقَسَمِ الله بـ(النَّازعات)؛ وهم: الملائكةُ الذين ينتزعون أرواحَ بني آدم.

1. مَشاهد اليوم الآخِر (١-١٤).

2. قصة موسى عليه السلام مع فرعون (١٥-٢٦).

3. لفتُ النظر إلى خَلْقِ السموات والأرض (٢٧-٣٣).

4. أحداث يوم القيامة (٣٤-٤١).

5. سؤال المشركين عن وقتِ الساعة (٤٢-٤٦).

ينظر: "التفسير الموضوعي لسور القرآن الكريم" لمجموعة من العلماء (9 /23).

يقول ابنُ عاشور رحمه الله: «اشتملت على إثباتِ البعث والجزاء، وإبطال إحالة المشركين وقوعَه، وتهويلِ يومه، وما يعتري الناسَ حينئذٍ من الوَهَلِ، وإبطال قول المشركين بتعذُّرِ الإحياء بعد انعدام الأجساد». "التحرير والتنوير" لابن عاشور (30 /59).